چهارشنبه 30/آوریل/2025

رواں سال میں اسرائیلی فوج نے2200 فلسطینیوں کو گرفتار کیا

جمعرات 6-اپریل-2023

اس سال کے آغازسے ہی صہیونی قابض فوج نے مغربی کنارے اوریروشلم میں فلسطینیوں کی گرفتاری مہم شروع کردی تھی۔ قابض فوج کی طرف سے رواں سالاب تک 2،200 سے زیادہ فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے بیشترکا تعلق مقبوضہبیت المقدس سے ہے۔

فلسطینی اسیرانکلب نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ بیت المقدس سے رواں سال اب تک 1200 فلسطینیوں کوگرفتار کیا گیا ہے۔ان میں ایک بڑی تعداد کل بدھ کے روز گرفتار ہونے والے نمازیوں کیبھی شامل ہے جنہیں مسجد اقصیٰ کے اندر سے اعتکاف کے دوران حراست میں لیا گیا۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے کے دوران قابض فوج نے یروشلم میں شہریوں کو نشانہبنانے میں اضافہ کیا ہے۔ 2021 میں اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں ماہ صیام کےدوران نمازیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا۔ پچھلے سال بھی ساڑھے چار سو فلسطینی نمازیوںکو گرفتار کیا گیا جب کہ اس سال رمضان میں بھی اسرائیلی ریاستی دہشت گردی جاری ہےاور اب تک سیکڑوں فلسطینی نمازیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اسرائیلی ریاست ایکسوچے سمجھے پلان کے تحت بیت المقدس کے باشندوں کو گرفتار کرنے اور انہیں شہر بدرکرتی ہے۔

رواں سال کے آغازسے اب تک 300 سے زائد حراست میں لیے گئے یا انہیں شہر سے بے دخل کردیا گیا۔

اسرائیلی فوج کیکوشش ہوتی ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ اور القدس کا دفاع کرنے والے فلسطینی مرابطین کونشانہ بنائے۔ یہی وجہ ہے کہ مسجد اقصیٰ کے نمازیوں اور مرابطین کو گرفتار کیا جاتاہے۔ سال 2022ء کے دوران اسرائیلی فوج اور پولیس نےبیت المقدس سے 900 سے زیادہ فلسطینیوںکو گرفتار اور 850 افراد  کوشہر بدر کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی