جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی مزاحمت کے باعث زندگی تھک ، ہماری ریاست برباد ہو چکی

بدھ 12-اپریل-2023

ایک اسرائیلی مصنف اور دانشور نے فلسطینیکمانڈو آپریشنز کی وجہ سے صہیونی ریاست میں زندگی کی مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئےاس نے موجود حالات پر سخت ناپسندیدگی کا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ مزاحمت کے نتیجے میںاسرائیل ایک تباہ شدہ ریاست  بن چکی ہے، اسمیں زندگی گذارنا بہت تھکا دینے والا ہے۔

اسرائیلی مصنف روگل الفر نے عبرانی اخبار”ہارٹز” میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ "فدائی کارروائیاںتھکا دینے والی اور خوفناک ہیں، ہم خوف سے تھک چکے ہیں، عوام سڑکوں پر حیرانی کےساتھ بھاگ رہی ہے۔ ایک آپریشن ہو رہا ہے‘۔

"یہ ٹھیک ہو جائے گا” اس نے طنزیہ انداز میں کہا۔”ہم خود بخود اس کا جواز پیش کرتے ہیں۔ کیا یہ ٹھیک ہو جائے گا؟”

اسرائیلی دانشورنے  تسلیم کیا کہ فلسطینیوں کی کارروائیاں جس میںآباد کاروں اور قابض فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ "خاص طور پر تھکا دینےوالی اور خاص طور پر ناامیدی میں اضافے کا باعث ہیں، ان لوگوں کے لیے جو قابضریاست کی مخالفت کرتے ہیں، اس پر ناراض،اس پر شرمندہ اور اس کے سامنے بے بس ہیں۔”

انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ قابض "ریاست””ایک تباہ حال، پرتشدد ریاست ہے جو اپنی آبادی کو کھاتی اور تشدد کرتیہے۔”

انہوں نے کہا کہ "بنجمن نیتن یاہو (وزیراعظم) تقریباً 30 سال سے تھک چکے ہیں اور وہ ہمیں تھکا رہے ہیں۔ اور وہ وہ مشین ہےجو نہیں رکتی، یہ اذیت ہے، خاص طور پر ان کے مخالفین کے لیے، ہم انہیں دیکھ دیکھ اور سن سن کر تھک گئے ہیں۔ ہمیں اس کے ساتھ ایکاور دن گذارنے کے لیے کتنی توانائی کی ضرورت ہے؟ اس کے المیے سے، ہم اس کے ٹویٹسسے، اس کے خوف سے، اس کے پاگل پن سے بہت تھک چکے ہیں۔”

روگل الفر نے مزید کہا کہ "ایسا لگتا ہےکہ اس کے پاس اس معاملے کو کئی سالوں تک جاری رکھنے کی ہمیشہ طاقت ہے۔ ہم نظامی انقلاباور روزانہ کے پاگل پن سے تھک چکے ہیں۔ ہمحریدیم کو خوراک دیتے دیتے تھک چکے ہیں۔ وہ بڑھتے جا رہے ہیں جب کہ ہم کم ہو رہے ہیں۔ہمیں بتاتے ہوئے کہ اپنی زندگیوں کو کیسے چلایا جائے، ہم ہمیشہ اپنے کم سے کم حقوقکے تحفظ کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ اس طرح جینا تھکا دینے والا ہے۔”

مصنف نے مزید کہا کہ تحریک حماس تھک چکی ہے، اسکا مذہبی جوش ہم سے تھک چکا ہے، اس کے میزائل، سائرن تھک چکے ہیں، دھماکے تھک چکےہیں، وہ آسمانوں اور سڑکوں پر ہم سے تھک چکے ہیں، حسن نصر اللہ دھمکیوں اور اشتعالانگیزیوں سے تھک چکے ہیں۔ ہمارے انجام کا حساب، لاکھوں میزائل ہمارے سروں پر گرنےکا موقع ڈھونڈ رہے ہیں، یہ ہم سے تھک گئے ہیں ڈیری، گولڈنوف، بن گویر، سموٹریچ،سنوار اور نصراللہ سب تھک چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی