سرکاری اعداد و شمارسے پتا چلتا ہے کہ غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جارحیت میں 15 افراد ہلاک اور 11 مکاناتتباہ ہوئے ہیں۔
سرکاری میڈیا آفسکے سربراہ سلامہ معروف نے منگل کی شام ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ تمام وزارتوںاور سرکاری اداروں نے تیاری کی سطح کو بڑھا دیا ہے اور پہلے سے تیار کیے گئے ہنگامیمنصوبوں کو فعال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
معروف نے کہا کہ قابضفوج قتل و غارت گری اور بمباری کے جرم سے مطمئن نہیں تھی بلکہ غزہ کی پٹی کی طرف جانےوالی گذرگاہوں کو بند کر دیا تھا۔ محصور پٹی کے اندر انسانی صورتحال کو مزید خراب کرنےکے لیے غزہ کی گذرگاہوں کو بھی سیل کردیا گیا۔
انہوں نےکہا کہمنگل کی صبح قابض صہیونی دشمن نے نہتے شہریوں کے گھروں پر قابض فوج کی وحشیانہ جارحیتکے نتیجے میں 4 خواتین اور 4 بچوں سمیت 13 شہید اور 20 زخمی ہوئے جن کی حالت تشویشناکہے۔
معروف نے وضاحت کیکہ اس وحشیانہ جارحیت کا آغاز رفح اور غزہ شہر دونوں میں گھروں کو نشانہ بنا کر ہوا۔اس کے بعد، بمباری کا سلسلہ درجنوں چھاپوں کے ساتھ جاری رہا، جس میں تقریباً 50 جنگیطیاروں نے حصہ لیا،اس نے غزہ کی پٹی کے مرکز اور جنوب میں متمرکز مختلف مقامات، بنیادیڈھانچے اور زرعی زمینوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ جارحدشمن نے 3 رہائشی عمارتوں کو بہت نقصان پہنچایا جنہیں براہ راست نشانہ بنایا گیا اور27 ہاؤسنگ یونٹس کو نقصان پہنچا جو رہائش کے لیے غیر موزوں ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ129 ہاؤسنگ یونٹس کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔