فلسطین کے مقبوضہمغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کےخلاف کل جمعہ کے روز نکالے گئے احتجاجیمظاہروں کے اسرائیلی فوج کے حملوں میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔
غرب اردن کےشمالی شہر نابلس کے مشرق میں بیت دجن میں ہفتہ وار آبادکاری مخالف مارچ کو اسرائیلیقابض افواج کی جانب سے دبانے کے دوران گیس بم سے ایک بچہ زخمی ہوگیا اور درجنوں شہریدم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔
نابلس میں ہلال احمرمیں ایمبولینس اور ایمرجنسی کے ڈائریکٹر احمد جبریل نے بتایا کہ قابض فورسز نے مارچکے شرکاء پر ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیاں، سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس کے گولے داغے۔
بیت دجن میں عوامیکمیٹی برائے دفاع اراضی، دیوار اور آباد کاری مزاحمتی کمیشن نے شہریوں سے مطالبہ کیاکہ وہ قابض اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی حمایت اور قابض ریاست کی دھمکیوں کے خلاف ریلی میں شرکتکریں۔
قریوت قصبے میں بھیقابض فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
جمعے کی سہ پہر فلسطینیمزاحمتی کارکنوں اور قابض فوج کے درمیان کوہ گریزیم پر مسلح جھڑپیں شروع ہوئیں۔
الخلیل میں اسرائیلیقابض فوج نے شہر کے جنوب میں مسافر یطا میں کارمل روڈ کو دوبارہ کھولنے اور بحالی کامطالبہ کرنے والے ایک پرامن مظاہرے کو دبانے کے دوران غیر ملکی یکجہتی کے کارکنوں کوگرفتار کیا۔
نوجوان کارکن اسامہمخامرہ نے بتایا کہ قابض فورسز نے اس تقریب میں شریک افراد کوتشدد کا نشانہ بنایا جو مسافریطا قصبے سے ملانے والی سڑککی بحالی اور کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
مقامی ذرائع نے بتایاکہ آباد کاروں المصفر کے شتعال انگیز دورے جاری رکھتے ہوئے المخامرہ، الجبارین اورابو فنار کے خاندانوں کے شہریوں کی زمینوں پر اپنی بھیڑیں چرا رہے ہیں۔ اس دورانانہوں نے زیتون اور بادام کے درختوں کو شدیدنقصان پہنچایا اور انگور کا ایک باغ بھی تباہ کردیا۔
قلقیلیہ کے مشرق میںواقع قصبے کفر قدوم میں نوجوانوں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں گاؤں کے وسط میں واقععمر ابن الخطاب مسجد سے نماز جمعہ کے بعد نکالے جانے والےگئے مظاہرے کے بعد شروع ہوئیں۔ .
قابض فورسز نے ہفتہوار کفر قدوم مارچ کے شرکاء کو بستیوں کی مذمت اور گاؤں کی مرکزی گلی کو کھولنے کامطالبہ کرنےوالے مظاہرین کو کچلنے کی کوشش کی۔ خیال رہے کہ یہ سڑک گذشتہ بیس سالسے بند کی گئی ہے۔