فلسطین کے مقبوضہمغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں آج منگل کے روز اسرائیلی فوج کی بربریت کےنتیجے میں مزید دو فلسطینی نوجوان شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ تازہ شہادتوں کے بعد گذشتہ چوبیس گھںٹوں کےدوران اسرائیلی فوج کی جارحیت میں شہید ہونے والےفلسطینیوں کی تعداد سات ہوگئی ہے۔
اسرائیلی فورسز نےمقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی کو شہید کر دیا، فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نےواقعے کی تصدیق کی ہے۔
فلسطینی وزارت صحتنے پیر کو دیر گئے بتایا کہ بیت لحم کے مغرب میں واقع قصبے حوسان میں 21 سالہ زکریاالزول کو سر میں گولی ماری گئی۔
سرکاری فلسطینی خبررساں ایجنسی وفا نے خبر دی ہے کہ وہ فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران شہید ہوا۔
اسرائیلی فوج نے کہاکہ ایک مشتبہ شخص نے حوسان کے قریب مغربی کنارے کی ایک شاہراہ پر تعینات فوجیوں پرفائر بم پھینکا۔ فوج نے بتایا کہ فوجیوں نے براہ راست فائرنگ کا جواب دیا اور ایک شخصکے مارے جانے کی تصدیق کی۔
اسرائیل اور فلسطینکئی مہینوں سے تشدد کی لپیٹ میں ہیں، تشدد کا بڑا مرکز مغربی کنارا ہے، جہاں اس سالکم از کم 126 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
پیر کو مغربی کنارےکے شمالی شہر جنین کے قریب اسرائیلی فوج اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان شدیدترین لڑائی دیکھنے میں آئی۔
جس میں ایک 15 سالہنوجوان سمیت پانچ فلسطینی شہید اور 90 سے زیادہزخمی ہوئے۔ اسرائیل کے مطابق آٹھ اسرائیلی فوجی بھی زخمی ہوئے۔
اس جھڑپ کے دوراناسرائیل نے کئی سالوں میں پہلی بار مغربی کنارے میں ہیلی کاپٹر گن شپ کا استعمال کیا،اور فلسطینی عسکریت پسندوں نے ایک اسرائیلی بکتر بند گاڑی کے نیچے سڑک کے کنارے ایکبڑا بم دھماکہ کیا۔
اسرائیل گذشتہ سالکے اوائل سے مغربی کنارے میں رات کے وقت چھاپے مار رہا ہے۔ اس دوران اسرائیلیوں کےخلاف فلسطینیوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔