فلسطینیمرکزبرائے امور اسیران نے جون کے مہینے کے دوران مغربی کنارے، یروشلم اور غزہ کی پٹیمیں قابض فوج کی جانب سے کی گئی گرفتاریوں کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابقجون میں اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں میں 380 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں 45 بچےاور 10 خواتین شامل ہیں۔
مرکز برائے امور اسیرانفلسطین نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہیروشلم شہر میں سب سے زیادہ گرفتاریاں کی گئیں جہاں 135 گرفتاری کیسز سامنے آئے۔اس کے علاوہ شہر بدری کے 90 سے زائد کیسز سامنے آئے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ قابض نے گذشتہ جون کے دوران غزہ کی پٹی سے 9 شہریوں کو گرفتار کیا جن میں5 ماہی گیر بھی شامل تھے، جن میں سے ایک کو گرفتاری سے قبل ربڑ کی گولی سے زخمی کردیا گیا تھا، جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا، اس کے علاوہ 4 نوجوانوں کی گرفتاری بھیعمل میں لائی گئی۔
انسانی حقوق کے مرکزکے مطابق اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں میں 45 کم عمر افراد کو حراست میںلیا گیا۔ ان میں سے 3 کی عمریں 14 سال سے کم ہیں۔
جون میں قابض حکامنے 4 بچوں کو انتظامی حراست میں منتقل کیا۔ قلقیلیہ سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ جہاد توفیق عودہ کو مسلسل دوسری بار 4 ماہ کے لیے انتظامی حراست میںمنتقل کیا گیا۔
جون کے مہینے میںاسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں میں 10خواتین کو بھی گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا۔