ہزاروں اردنی باشندوںنے کل جمعہ کی سہ پہر الحسینی مسجد کے سامنے اسلامی تحریک کی دعوت پر ایک عوامی مارچ میں شرکت کی۔ شرکاء نے فلسطینی پرچم،بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینیوں کی حمایت، فلسطینی مزاحمت کی تائیداور جنین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔
عمان میںنکالےجانے والے اس جلوس میں شرکاء نےاسرائیل فلسطینیوں کے خلاف ننگی جارحیت کے خلاف بھی شدید نعرےبازی کی۔ مظاہرین اورمقررین نے غرب اردن کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی کی مذمت اورفلسطینیوں کی طرف سے قابض فوج کےخلاف ثابت قدمی کامظاہرہ کرنے پرمزاحمتی قوتوں اورعوام کو سلام پیش کیا۔
انہوں نے جنین اورتمام فلسطینی شہروں کے خلاف جارحیت میں شہید ہونے والے صالح شہداء کے خون پر اپنے فخراور وفاداری کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کا خون قابض ریاست کے لیےلعنت ثابت ہوگا۔
اسلامی تحریک کے رہنمامحمد قطیشات نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ فلسطینی کاز نازک اور خطرناک لمحات میں جیرہا ہے جو صہیونی دشمن کی طرف سے یہودیت، آباد کاری، زمینوں کی چوری اور فلسطینی عوامکی بے گھری کے ذریعے مسلط ہے۔ "
انہوں نے کہا کہ”فلسطینی عوام، ان کے مقدسات اور ان کی مزاحمت، آج فلسطینی مزاحمتی بریگیڈز کےذریعے صہیونی دشمن کے ساتھ کھلے عام محاذ آرائی میں کھڑے ہیں۔”
انہوں نے عرب اوراسلامی قوم پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ ان کی لڑائی میں کھڑے رہیں،کیوں کہ صہیونی دشمن جنین کیمپ کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتا ہے۔
دیگر مقررین نےبھی فلسطینیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اردن سے مطالبہ کیا کہ وہاسرائیل کا بائیکاٹ کرے۔
مقررین نے سویڈنمیں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے جرم کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالم اسلام پرزورد یا کہ قرآن پاک کی توہین کرنے والوں کے خلاف جرات مندانہ موقف اختیار کریں۔