لبنان کی جنوبی سرحدکے قریب ایک اجتماع پر اسرائیلی فورسز نے سموگ بم برسا دئیے۔ صحافیوں کے اس مظاہرےمیں لبنانی رکن پارلیمان قاسم ہاشم بھی شریک تھے۔
لبنان اور اسرائیلکے درمیان سرحدوں پر ان دنوں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ چند ہفتوں سے ان سرحدوں پر حزب اللہاور اسرائیلی فوج کے درمیان کشیدگی دیکھی گئی ہے۔ یاد رہے جولائی 2006 میں حزب اللہاور اسرائیل کے درمیان بڑے پیمانے پر جنگ لڑی گئی تھی۔
ایجنسی فرانس پریساور نیشنل نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق ہفتہ کے روز اسرائیلی فورسز نے پارلیمنٹکے سپیکر نبیہ بری کی قیادت میں ڈیولپمنٹ اینڈ لبریشن بلاک کے رکن پارلیمنٹ قاسم ہاشماور صحافیوں پر صوتی بم اور سموگ بم برسائے۔ قاسم ہاشم اور صحافی کی تعداد سرحدی لائنپر ’’مزرعہ بسطرہ‘‘ کے علاقے میں چل رہے تھے۔ ایک شخص کو گولی بھی ماری گئی۔
میڈیا کی معلوماتکے مطابق ہاشم اور دیگر صحافیوں کی طبیعت خراب ہوگئی اور دم گھٹنے کی وجہ سے ان کیحالت غیر ہوگئی۔ پھسلنے کی وجہ سے بعض افراد معمولی زخمی بھی ہوگئے۔
اسرائیل کی جانب سےاس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ لیکن جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس’’ یونیفل‘‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے آنسو گیس کی فائرنگاس وقت ہوئی جب درجنوں افراد بلیو لائن کے جنوب میں ’’مزرعہ بسطرہ‘‘ میں داخل ہوئے۔
بلیو لائن 2000 میںاسرائیل کے لبنان سے انخلا کے بعد اقوام متحدہ کی طرف سے کھینچی گئی جنگ بندی لائنہے۔ یہ دونوں فریقوں کے درمیان 13 متنازعہ نکات سے گزرتی ہے۔
"یونیفل” مشن کے سربراہ اوراس کے کمانڈر انچیف میجر جنرل ارولڈو لازارو نے لبنانی اور اسرائیلی فریقوں سے رابطےکیے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے UNIFILنے کہا کہ حالیہ دنوں میں متعدد واقعات نے کشیدگی میں اضافہ کیا ہے لیکنبلیو لائن کے دونوں اطراف کے فریقین کے عزم کی بدولت حالات بہت زیادہ خراب نہیں ہوئے۔امید ہے آئندہ بھی اسی طرح کے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جائے گا۔