انسانی حقوق کے ذرائعنے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کیماتحت نام نہاد سپریم جوڈیشل کونسل جو غیر قانونی طور پربنائی گئی تھی، نے من مانےطریقے سےسینیر جج جسٹس محمود مخلوف کو برطرفکر دیا۔
انسانی حقوق کےکارکن فرید العطرش نے کہا کہ یہ جج محمود مخلوف تھے جنہوں نے 23 نومبر 2020 کو اریحاکورٹ سے شہید نزار بنات کی رہائی کا فیصلہ جاری کیا تھا۔ انہیں انتقامی بنیادوںپرعہدے سے ہٹایا گیا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ جج جسٹس مخلوف نے اس وقت نذر بنات کو رہا کرنے کا ایک معروف فیصلہ جاری کیا۔انہوں نے مقتول نزاربنات کے بارے میں فیصلہ کیا تھا کہ انہیں آزادی اظہار رائے پرقتل کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ مجھے اس اجلاس میں شرکت کا اعزاز حاصل ہوا اور جج محمود نے شہید نزار کے ساتھ کیساسلوک کیا، جب انہوں نے ان سے پانی کا گلاس مانگا اور انہیں کرسی پر بٹھا دیا۔
انہوں نے کہا کہجسٹس مخلوف کی برطرفی کا فیصلہ 6/24/2023 کو دیا گیا جو کہ نزار بنات کے قتل کی دوسریبرسی ہے۔اس موقعے پرانہیں عہدے سے ہٹانا فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے واضح پیغام ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ جوڈیشل کونسل کا سربراہ جس نے برطرفی کا فیصلہ جاری کیا، وہی ہے جس نے ان کےاہل خانہ (عطرش خاندان) کو سزا دی تھی۔