اتوار کے روز اسلامیجہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے مصر کیمیزبانی میں ہونے والےفلسطینی دھڑوں کے مذاکرات میں صرف اس صورت میں شرکت کریں گےجب فلسطینی اتھارٹی حراست میں لیے اسلامیجہاد کے کارکنوں کو رہا کرے گی۔
انہوں نے شرط عائد کی کہ ان کی تحریک زیر حراست افراد کی رہائیکے سلسلے میں اس ماہ کے آخر میں مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہونے والے جنرلسیکرٹریوں کے اجلاس میں شرکت کرے۔
النخالہ نے ایک مختصرپریس بیان میں کہا کہ "ہم فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں قید اپنے مجاہدین بھائیوںکی رہائی سے قبل قاہرہ میں جنرل سیکرٹریز کے اجلاس میں نہیں جائیں گے۔”
ادھر اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ آئندہ اجلاس میں قاہرہ میںہونے والی بات چیت مین شرکت کرے گی۔ تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیہ نے غزہمیں ایک قومی اجلاس کے دوران اعلان کیا تھا کہ حماس فلسطینی دھڑوں میں مصالحتی باتچیت میں سنجیدہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطینیاتھارٹی نے اسلامی جہاد تحریک کے کارکنوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہےاس وقت عباس ملیشیا کی جیلوں میں اسلامی جہاد کے کئی کارکن اور رہ نما پابند سلاسلہیں۔ ان میں مراد ملیشا (34 سال)، محمد براہمہ(37 سال)، عید محمد حمامرہ (28 سال)، محمد سالم علونہ (41 سال)، محمد فائزملیشا(42 سال)، مومین عدنان فشافشا (20 سال)، محمد خلیفہ (20 سال)، محمد خلیفہ (20 سال)محمد بن سلمان (20 سال) شامل ہیں۔
فلسطینی اتھارٹیکی پولیس نے طول کرم سے اسلامی جہاد کے جمیل جمال جعار (24 سال) اور مغربیکنارے کے جنوب میں الخلیل سے جماعت کے رہ نما ارقم احمرو (57 سال) کو بھی گرفتار کیا۔
اس ماہ کی نو تاریخکو فلسطینی دھڑوں نے اعلان کیا کہ انہیں مصر کی طرف سے جنرل سیکرٹریز کے اجلاس کے لیےدعوت نامہ موصول ہوا ہے۔یہ اجلاس آئندہ اتوار کو ہوگا۔