’صداسوشل سینٹر فار فلسطینی ڈیجیٹل رائٹس‘ نے جولائی کے مہینے میں فلسطینی مواد کے خلاف43 ڈیجیٹل خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے۔یہ خلاف ورزیاں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز "فیس بک، انسٹاگرام، اور واٹس ایپ”پر کی گئیں۔
مرکز نے میٹا پلیٹ فارمز پر 27 خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی، جس میں فیس بک میں 17 خلاف ورزیاں ہوئیں، واٹسایپ پر 5 خلاف ورزیاں سامنے آئیں اور اس کے بعد انسٹاگرام پر 3 خلاف ورزیاں ہوئیں۔
مرکز نے واضح کیا کہ گزشتہ ماہ تھریڈز ایپلی کیشن کے آغاز کےباوجود اس نے فلسطینی مواد کے خلاف تعصب کی پالیسی برقرار رکھی۔ مرکز نے فلسطینی اکاؤنٹسکی دو خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی۔
ٹوئٹر پر مرکز نے پلیٹ فارم پر 13 خلاف ورزیوں کو رپورٹکیا۔ ان میں سے زیادہ تر جنین شہر پر صہیونی جارحیت اور کیمپ پر حملے کے دوران ٹک ٹاک پر دو خلاف ورزیاں اور یوٹیوب پر ایک خلافورزی کو کور کی گئیں۔
جولائی کے مہینے میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی شرح تمام ڈیجیٹلخلاف ورزیوں کے 49 فیصد سے زیادہ تھی، جس میں آزادی صحافت، آزادی رائے اور اظہار رائے کو مسلسل نشانہ بنایا گیا۔
صحافیوں پر پابندیاں مواد کو حذف کرنے اور اکاؤنٹس اور صفحاتکو مکمل طور پر حذف کرنے کی شکل میں ہوتی ہیں۔