حزب اللہ کے سکریٹریجنرل حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہےکہ "اگراسرائیل نے حملہ کیا تو اس کا نام ونشان مٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہل کرنے سے زیادہ تر معاملات میں ہم نے دفاعیپوزیشن اختیار کی اور مزاحمت کے محور نے بڑی حد تک پہل نہیں کی ہے۔انہوں نے خبردارکیا ہے کہ اگر اسرائیل نے ہم پر حملہ کیا تو ہم اسے پتھر کے دور میں دھکیل دیں گے۔
انھوں نے پیر کیشام کو ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ ”اسرائیل لبنان اور غزہ کے ساتھ دیواروں کےپیچھے چھپا ہوا ہے اور چند ہفتے قبل ہم نے پڑھا تھا کہ وہ مغربی کنارے میں مزاحمتیکارکنوں کو ہتھیاروں کی منتقلی کے خوف سے اردن کے ساتھ دیواریں تعمیر کرنے کیتیاری کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ "اسرائیلی فوج کے وزیر نے لبنان کو پتھر کے دور میں لوٹانے کی دھمکی دی ہے۔یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن انہیں جو بات سمجھنی ہے وہ یہ ہے کہ لبنان اور اس کیمزاحمت دشمن ریاست کو انجام سے دوچارکرسکتی ہے۔
انہوں نے قابضریاست کے لیڈروں کو پیغام بھیجا کہ "میں دشمن سے سے کہتا ہوں اگر تم لبنان کے ساتھ جنگ کرو گے توتم بھی پتھر کے زمانے میں واپس جاؤ گے۔”
انہوں نے نشاندہیکی کہ "تمام سویلین اور فوجی ہوائی اڈے، فضائیہ کے اڈے، بجلی اور پانی پیدا کرنےوالے اسٹیشن، اہم مواصلاتی مراکز، انفراسٹرکچر، آئل ریفائنری اور دیمونا ری ایکٹر،اسرائیل کو حساب لگانا چاہیے کہ مزاحمت کو ان تمام اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کتنےدرست میزائلوں کی ضرورت ہے۔ "
حسن نصر اللہ نےکہا کہ "ہم نے جو کہا وہ یہ ہے کہ اگر جنگ صرف لبنان میں مزاحمت کے ساتھ ہی رہےگی تو پھر اگر پوری مزاحمت کے محور کے ساتھ ترقی کرے گی تو کیسے؟ پھر اسرائیل جیسیکوئی چیز نہیں رہے گی اور اس کے لیڈروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس میدان میں وہ پوائنٹسگیم نہیں کھیل رہے ہیں، بلکہ وجود اور فنا کا کھیل ہے۔