صیہونی قابض حکام نے کل بدھ کی صبح مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے اندر النقب کے علاقے کے شہر راھط سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی خاندان کو اپنا مکان خود مسمار کرنے پر مجبور کیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ابو غانم خاندان النقب کے علاقے راھط شہر سے اپنا مکان مسمار کرنے پر مجبور ہوا۔ مسماری کے اخراجات اور بھاری جرمانے کی ادائیگی سے بچنے کے لیے خاندان نے خود ہی اپنا گھر مسمار کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ قابض پولیس نے اپنے یونٹوں کے ساتھ مل کر اس علاقے پر دھاوا بول دیا جہاں یہ خاندان رہتا ہے اور انہیں مکان خالی کرنے اور مسمار کرنے کے لیے 10 منٹ کا وقت دیا۔
ابو غانم کا خاندان اس گھر میں رہاہئش پذیر تھا جسے قابض حکام نے 17 سال قبل مسمار کرنے پر مجبور کیا تھا جب کہ شدید گرمی کے باوجود خاندان کے افراد کو کھلی فضا میں چھوڑ دیا گیا تھا۔
مقبوضہ علاقوں کے اندر فلسطینی دیہات اور قصبوں میں بغیر پرمٹ کے تعمیرات کے بہانے گھروں، دکانوں اور صنعتی ورکشاپوں کو مسمار کرنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے بار بار اسرائیل کے ریاستی جبر کےخلاف آواز اٹھانے کے باوجود فلسطینیوں کے خلاف یہ نسلی امتیازبند نہیں ہوا۔