القدس اور الاقصیٰ کےامور کے ایک محقق ایھاب الجلاد نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں مسجد اقصیٰ کی جنوبمغربی دیوار کےقریب نئی اسرائیلی کھدائیاں سامنے آئی ہیں۔
الجلاد نے تصدیق کی کہ یہ کھدائیاں جو مسجد اقصیٰ کی لائبریریاور اسلامی عجائب گھر سے دیکھی جا سکتی ہیں، مسجد اقصیٰ کی دیوار کے بالکل قریبہیں۔
الجلاد نے منگل کو ویڈیوبیان میں کہا کہ کھدائیوں نے "خاص طور پر جنوب مغربی کونے سے مسجد اقصیٰ کی بنیادوںکو چھوا ہو گا۔”
انہوں نے نشاندہی کی کہ جو کچھ ہو رہا ہے اسےچھپانے کے لیے قابضریاست نے لکڑی کی چھتری لگائی ہے جس سےسرنگ اور ڈرلنگ کی تفصیلات اور حد کو جاننا مشکلہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کھدائیوں کے اثرات اور نتائج اس دوہرے دروازےمیں کچھ پتھروں اور دراڑوں کے گرنے سے ظاہر ہوتے ہیں جو قبلی نماز گاہ کے نیچے ختنیہلائبریری کے دروازے میں واقع ہے جہاں سینکڑوں سال قدیم پتھر موجود ہیں۔ .
انہوں نے مزید کہا کہ ان پتھروں کا گرنا ان پرانی عمارتوں کےنچلے حصے میں جھٹکے اور غیر معمولی حرکت کا ثبوت ہے۔
القدس کے محققین نے مغربی علاقے میں اسرائیل کی مُسلسل کھدائیوںکی وجہ سے مسجد اقصیٰ کو نئے سنگین خطرات سے خبردار کیا ہے، جس کا مقصد اس میں ایکنئی حقیقت مسلط کرنا، اس کی تاریخی میراث کو آگے بڑھانا اور اسے مٹانے کی کوشش کرناہے۔