پاکستان اور ملائیشیانے مسجد اقصیٰ پر صیہونی جارحیت اور انتہا پسندوں کی طرف سے اس پر دھاوا بولنے کیشدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دونوں ممالک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہودیوں کی تعطیلاتاور تہواروں کے بہانے مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
پاکستان نے گذشتہہفتے سیکڑوں آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر ھاوے کی شدید مذمت کی اور عالمیبرادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
وزارت خارجہ کیترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "پاکستان اسرائیلیقابض افواج کی نگرانی میں انتہا پسندوں کے ایک گروپ کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر حالیہحملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔”
پاکستان مسجداقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کی مسلسل دراندازی متعلقہ بین الاقوامی اصولوں اورکنونشنز کی صریح خلاف ورزی اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی توہین ہے۔
بلوچ نے عالمیبرادری سے پاکستان کے اس مطالبے کی تجدید کی کہ وہ مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر کےامن، سلامتی اور استحکام کے مفاد میں صیہونی کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے مربوطانداز میں کام کرے۔
دوسری طرف ملائیشیانے گذشتہ اتوار کو انتہا پسند آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پریلغاراور مسجداقصیٰ کے داخلی راستے پر دھاوے کی شدید مذمت کی۔
ملائیشیا کیوزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی نمازیوں پرآباد کاروں کا حملہ بوجھ کرکی گئی اشتعال انگیزی عمل ہے اور مقدسمقامات کے تقدس کی کھلی خلاف ورزی ہے۔اس کا مقصد یروشلم اور مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو چیلنجکرنا ہے۔
ملائیشیا نےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کو انسانیت کے خلافجاری تشدد کی کارروائیوں اور بین الاقوامی قانون کے ان گنت اصولوں کی صریح نظراندازی کا ذمہ دار ٹھہرانے کی اپنی ذمہ داری پوری کرے۔