چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج نے سال 2000ء کے بعد ایک لاکھ 35 ہزارفلسطینی گرفتارکیے

جمعہ 29-ستمبر-2023

 

سابق فلسطینی قیدیوںکے امور کے کمیشن نے 28 ستمبر 2000ء کو انتفاضہ الاقصیٰ (دوسری فلسطینی انتفاضہ)کے شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی قابض ریاست کے ذریعے حراست میں لیے جانےفلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ 35ہزار ہوگیا۔

 

فلسطینی محکمہامور اسیران  جمعرات کو "سند نیوز ایجنسی”کو موصول ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی گرفتاریوں سے فلسطینی معاشرےکے تمام طبقات اور مرد و خواتین، جوان اور بوڑھے متاثر ہوئے ہیں۔

 

خیال رہے کہ کل 28ستمبر 2023ء کو الاقصی انتفادہ (2000-2005) کی 23 ویں سالگرہ ہے۔ یہ تحریک اس وقت کےدائیں بازو کے اسرائیلی اپوزیشن لیڈر ایریل شیرون کے مسجد اقصیٰ کے اشتعال انگیزدورے کے جواب میں پھوٹ پڑی تھی۔

 

فلسطینی محکمہامور اسیران نے وضاحت کی کہ ان مقدمات میں سے تقریباً 21000 نابالغ بچوں کیگرفتاریاں ریکارڈ کی گئیں، اس کے علاوہ اس کے آخری اجلاس میں قانون ساز کونسل کےنصف ارکان کی گرفتاری کے علاوہ متعدد وزراء، سینکڑوں ماہرین تعلیم، صحافی ، سول سوسائٹیکی تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں میں کارکنان شامل تھے۔

 

رپورٹ میںنشاندہی کی کہ انتفاضہ کے عرصے میں 2600 سے زائد فلسطینی لڑکیوں اور خواتین کوگرفتار کیا گیا۔ ان میں 4 خواتین بھی تھیں جن میں سے ہر ایک نے سخت حالات میں جیلمیں بچوں کو جنم دیا۔

 

انسانی حقوق کےسرکاری ادارے نے قابض حکام کی جانب سے الاقصیٰ انتفاضہ کے شروع ہونے کے بعد سے32000 سے زائد انتظامی حراستی احکامات جاری کیے گئے۔

 

مختصر لنک:

کاپی