اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے انکشاف کیا ہے کہ یہودیوں کے قومی فنڈ ایک آبادکاریکے منصوبے کی مالی اعانت فراہم کر رہا ہے جس کا مقصد نوجوان آباد کاروں کو مقبوضہمغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں زرعی اور چرائی کے منصوبوں کی آڑ میں آبادکاری چوکیاںقائم کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
عبرانی اخبار کےمطابق پچھلے دو سالوں میں اس نام نہاد فنڈ نے "نوجوانوں کی بحالی” نامیمنصوبے کے لیے 40 لاکھ شیکل کی رقم منتقل کی ہے جو اسکولوں، یونیورسٹیوں اور دیگرکو فراہم کی گئی۔
اخبار نے جیوش نیشنلفنڈ کے ایک ذریعے کے حوالے سے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں جن فارموں کی مدد کی جارہی ہے ان میں سے کچھ جزیرہ النقب الجلیلکے فارموں سے بڑے ہیں۔
انتہائی دائیںبازو کی "صہیون کی واپسی” تنظیم کو جیوش نیشنل فنڈ کے ساتھ ساتھ بہت سیآبادکاری تنظیموں سے بھی تعاون حاصل ہوا، جہاں اسے نصف ملین شیکل کی رقم ملی۔ اسسال اسے مزید 1.75 ملین شیکل ملنے کی امید ہے۔
ان سیٹلمنٹ فارمزمیں جن کے احاطہ میں سیٹلمنٹ چوکیاں قائم ہیں وادی اردن میں واقع "موشےفارم” (امیق ترزا) ہے، جس کے آباد کار فلسطینیوں کے خلاف تشدد کی کارروائیاںکرتے ہیں۔
اخبار نے بتایاکہ اسرائیلی سول انتظامیہ نے اسی طرح کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے تقریباً800000 شیکل ایک سیٹلمنٹ ایسوسی ایشن کو منتقل کیے ہیں، جبکہ اسی طرح کی انجمنیںبھی اتنی ہی رقم وصول کریں گی۔
یہ منصوبے فلسطینیاراضی کی ممکنہ بڑی مقدار کو قبضے میں لینے کے لیے شروع کیے گئے ہیں۔