فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پراسرائیلی قابض فوج نے ایک بار پھرآگ اور خون کا کھیل مسلط کیا ہے۔ تاہم اس بار قابل تحسین بات یہ ہے کہ فلسطینی مجاھدین نے دشمن پر کاری ضرب لگائی ہے۔ سامان حرب وضرب میں غیرمعمولی تفاوت کے علی الرغم فلسطینی مجاھدین نے راکٹ حملوں اور براہ راست جھڑپوں میں 900سے زاید قابض صہیونیوں کو جھنم رسید کرتے ہوئے 2500کو زخم چاٹنے پر مجبور کیا ہے۔
دوسری طرف چھ سو سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جب کہ تین ہزار سے زاید زخمی ہیں
۔
غزہ سےمزاحمت کاروں نے اسرائیلی غیرقانونی بستیوں پر تین روز میں آٹھ ہزار راکٹ داغے ہیں جن سے ہرطرف تباہی پھیلی ہے۔
فلسطینی مزاحمتکاروں نے غزہ کی پٹی میں گھسنے کی کوشش کرنے والے دسیوں صہیونی فوجیوں کو جنگیقیدی بنا لیا ہے۔
القسام بریگیڈ کےدعویٰ کیا ہے کہ اس نے دشمن کے دعووں سے دوگنا لوگوں کو جنگی قیدی بنایا ہے۔
اسرائیلی حکومتنے اعتراف کیا ہے ہے کہ ہفتے کے روز غزہ کی پٹی سے داغے گئےراکٹ حملوں میں کم سےکم 900اسرائیلی جھنم واصل ہوچکے ہیںجب کہ اڑھائی ہزار کے قریب زخمی ہیں۔
ہفتے کی شام دیرگئے صہیونی فوج کے ترجمان نے کیرم شلوم میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ مسلحتصادم کے دوران نہال بریگیڈ کے کمانڈر کے مارے جانے کا اعلان کیا ہے۔
قطر سے عربی میںنشریات پیش کرنے والے الجزیرہ ٹی وی چینل نے غزہ کی پٹی سے نشانہ بنائے گئےاسرائیلی مقامات کو ایک نقشے میں دکھایا ہے۔
ایسا لگتا ہے جیسے یہ اعلیٰ تربیتیافتہ فوج کا حملہ ہے۔ یہ مزاحمتی فورسز دکھائی نہیں دیتے۔ انہوں نے غیرمعمولی گوریلاصلاحیتوں کے ساتھ جنگ شروع کی ہے۔
ہلاک ہونے والے صہیونیوں میں 23 زندگی موت کی کشمکش میں ہیں جب کہ 340 کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
کل سوموار کو القسام بریگیڈ نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی سے عسقلان شہر اور بن گوریون ہوائی اڈے پر 100 راکٹ داغے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کہا کہ سوموار اور منگل کی درمیان رات غزہ کے اطراف میں یہودی کالونیوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔