جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر مسلم دنیا کا ملا جلا ردعمل

ہفتہ 7-اکتوبر-2023

اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی طرف سے اسرائیل پر حملوں اور اسرائیل کے جوابی حملوں کے تناظر میں دنیا بھر سے ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ اسلامی دنیا نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں اور صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچائیں۔

ادھر مغربی ممالک کی طرف سے حماس کے حملوں کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے بھرپور دفاع کا حق حاصل ہے۔ جبکہ زیادہ تر

سعودی عرب نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان پر تشدد کارروائیاں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں شہریوں کو تشدد سے تحفظ فراہم کرنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودی عرب نے متنبہ کیا ہے کہ قبضے کا تسلسل، فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنا اور ان کے تقدس کے خلاف منظم اشتعال انگیزی کے واقعات کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

ترکی:
ترک صدر رجب طیب ایردوآن نےانقرہ میں اپنی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”ہم تمام فریقوں سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘

قطر:
قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس صورتحال کا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر دونوں فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔

مصر:
مصر نے کہا ہے کہ وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان صورتحال مزید بگڑے سے روکنے کے لیے عالمی سطح پر اثر رسوخ رکھنے والی پارٹیوں سے بھرپور رابطوں میں ہے۔ مصری وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزیپ بوریل سے بات کی ہے۔

ایران:
 ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر رحیم صفوی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران فلسطین اور یروشلم کی آزادی تک فلسطینی جنگجوؤں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں حیرت کا عنصر اور دیگر مشترکہ طریقے استعمال کیے گئے جو غاصب طاقت کے سامنے فلسطینی عوام کے اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔

دریں اثنا اسرائیل اور فلسطین کے مابین جاری اس تنازعے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کے لیے قرارداد جمع کرا دی گئی ہے۔ توقع ہے کہ مالٹا کی جانب سے جمع کرائی گئی اس قراداد پر سلامتی کونسل کا اجلاس پیر آٹھ اکتوبر کو ہو گا۔

 

مختصر لنک:

کاپی