لبنان میںفلسطینی پناہ گزین کیمپ عین الحلوہ میں جمعہ کے روز خاموشی کے بعد کل ہفتے کودوبارہ جھڑپیں شروع ہوئیں۔
دوسری طرف صیداشہر میں مسلح افراد کی طرف سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ جھڑپوں میں کم سے کمتین افراد جاں بحق اور تیس زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق ’عینالحلوہ‘ میں آج ہونے والی جھڑپوں میں 3 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے ایک تحریک فتحکا رُکن بتایا جاتا ہے۔ دوسرے کی شناخت شادی عیسیٰ کے نام سے کی گئی ہے جو انتہا پسندگروپ کے سرکردہ رہنما نمر عیسیٰ کا بھائی بتایا جاتا ہے۔ تیسرا شخص غازیہ کے علاقے میںنامعلوم سمت سے آنے والی گولی سے مارا گیا۔
لبنان کی قومیخبر رساں ایجنسی نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ عین الحلوہ کیمپ میں جھڑپوں کے نتیجےمیں دو افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عین الحلوہ کیمپ میںجاری لڑائی کے نتیجے میں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
ایجنسی کے مطابقمتنازع فریقین نے مشین گنوں، راکٹوں، دستی بموں اور سنائپر ہتھیاروں کا استعمال کیاجس سے صیدا میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
عین الحلوہ کیمپلبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کا سب سے بڑا کیمپ ہے۔ حالیہ جھڑپوں کی وجہ سے کیمپاور آس پاس کی آبادی کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔
فلسطینی دھڑوں کےدرمیان اس ہفتے ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 30 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
گذشتہ ماہ عینالحلوہ کیمپ میں فتح تحریک اور شدت پسند مسلح گروپوں کے درمیان کئی دنوں تک لڑائیجاری رہی۔ یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جبتحریک فتح نے عسکریت پسندوں پر 30 جولائی کو اپنے ایک فوجی جنرل کو ہلاک کرنے کاالزام لگایا تھا۔ لڑائیوں میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جب کہ سیکڑوں کو اپنے گھر بار چھوڑناپڑے تھے۔