اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے پولیٹیکل بیوروکے نائب سربراہ صالح العاروری نے کہا ہےکہ قابض اسرائیل کے خلاف شروع کیے گئے ’طوفان الاقصی‘ جنگ کا مقصد فلسطینی قوم اورہمارے مقدسات کی آزادی ہے۔
انہوں نے کہا کہہم یہاں اور وہاں کے مطالبات کے لیے نہیں لڑ رہے ہیں۔ ہم ایک مظلوم قوم ہیں جسےدشمن سے آزادی حاصل کرنے کی جنگ ہے۔
العاروری نے الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئےانٹرویو میں اس بات پر زور دیا کہ اس وقت دشمن کے خلاف جاری معرکہ کوئی آپریشن یاکارروائی ہے بلکہ ایک جنگ ہے جو پھیلے گی، بڑھے گی اور گہری ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پوری دنیا خاموش رہتیتو ہم اپنے مقدسات کی بے حرمتی پر خاموش نہیں رہیں گے۔ اگر یہ حملے اور مقدسات کی بے حرمتی جاری رہتیہے تو مسجد اقصیٰ کے اندر ایک نیا فتنہ مسلط کرنے کی سازش کیجائے گی۔ اس لیے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا ہمیں اطلاع ملی تھی کہ قابض فوجیہودی تعطیلات کے بعد مغربی کنارے اور غزہ میں ہمارے لوگوں کے خلاف ایک بڑی جارحیتکرنے اور مسجد اقصیٰ پر جارحیت مسلط کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔اسی وجہ سے یہ جنگہوئی۔ منصوبہ بندی کے مطابق عمل درآمد کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ القسام بریگیڈ کےمجاھدینقابض فوج کے اعلیٰ افسران کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ جب تک جیلوں کو صاف نہیںکیا جاتا ہم مزید پکڑیں گے۔ جنگ اپنے عروج پر ہے اور قیدیوں کو آزاد کرانے کیجنگ دہلیز پر ہے۔
آزادی اور فتح کی حق دار ہے۔