جمعه 15/نوامبر/2024

جنگ کے خاتمے تک دشمن کے قیدیوں پر بات نہیں کریں گے:ھنیہ

بدھ 11-اکتوبر-2023

 

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ہم نے انتمام فریقوں کو مطلع کیا جنہوں نے مزاحمتی قیدیوں کے بارے میں ہم سے رابطہ کیا تھاکہ یہ معاملہ جنگ کے خاتمے سے پہلے نہیں کھولیں گے۔ دشمن کے قیدیوں کو مفت میںنہیں چھوڑا جائے گا بلکہ ان کی قیمت وصول کی جائے گی۔ انہیں اپنے قیدیوں کے بدلےمیں ہی رہا کیا جا سکتا ہے۔

 

حماس کے میڈیاآفس سے منگل کے روز شائع ہونے والے ایک پریس بیان میں ہنیہ کا کہنا تھا کہ غزہ میںبہادر فلسطینی عوام کے خلاف فسطائی حکومت کی جانب سے کی جانے والی تباہی اور بربریتالقسام اور مزاحمتی دھڑوں کے حملوں کے شاندار نتائج کی عکاسی کرتی ہے۔

 

حماس کے رہ نمانے زور دے کر کہا کہ دشمن جو کچھ بھی کرتا ہے اس سے ہونے والی شکست کی شرمندگی نہیںمٹ سکے گی اور دشمن کو اپنے جرائم اور دہشت گردی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

 

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ طوفان الاقصیٰ کی جنگ فلسطینیوں کے فیصلے اور نفاذ کی جنگ ہے۔ اس سےہمارا یہ یقین اور بھی پختہ ہوتا ہے کہ پوری قوم کو اس جنگ میں حصہ لینا چاہیے۔ خاصطور پر مزاحمتی قوتوں کو اس میں حصہ لینا چاہیے۔

 

ہنیہ نے کہا کہغزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام ایک بارپھر ثابت کر رہے ہیں کہ وہ طوفان الاقصیٰ کی جنگکی سطح پر ہیں۔

 

القسام بریگیڈزنےصہیونی قابض ریاست کو گذشتہ ہفتے کی صبح بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے ذریعے احاطہبستیوں کو نشانہ بنایا جس پر صہیونی ریاست حیران رہ گئی۔

 

اسرائیلی فوج کیریاستی دہشت گردی میں ایک ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔شہید اور زخمیہونےوالوں میں زیادہ تر بچے اورخواتین شامل ہیں جب کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز کیکارروائیوں میں بارہ سو صہیونی جھنم واصل ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی