جمعه 15/نوامبر/2024

مقبوضہ گولان میں اسرائیلی کابینہ کا اجلاس، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

جمعرات 21-اپریل-2016

عرب لیگ نے اسرائیل کی جانب سےشام کے مقبوضہ علاقے وادی گولان کو صہیونی ریاست کا اٹوٹ انگ قرار دینے کے اشتعال انگیز اعلان اور وادی میں اسرائیلی کابینہ کا اجلاس منعقد کرنے کے اقدام پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس معاملے پر بحث کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ میں کویت کے مندوب نے جمعرات کے روز درخواست دی کہ وادی گولان کے حوالے سے اسرائیل کے اشتعال انگیز اقدامات اور بیانات کے بارے میں متفقہ لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے۔

بعد ازاں عرب لیگ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیگ کے تمام عرب مندوبین پر مشتمل ایک ہنگامی اجلاس جلد منعقد کیا جائے گا جس کے لیے تاریخ کا اعلان بعد میں ہوگا۔ اس اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے وادی گولان کو صہیونی ریاست کا حصہ قرار دینے کے اشتعال انگیز اقدام پر کوئی متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وادی گولان عالمی قوانین کی رو سے ایک متنازع علاقہ ہے جس پراسرائیل کو ملکیت کا دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس نوعیت کے دعوےمشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن کی مساعی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں اور عالمی قوانین کے ساتھ کھلا مذاق تصور کیے جاتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وادی گولان جیسے متنازع علاقے کو صہیونی ریاست کا حصہ قرار دینا اشتعال انگیزی  اور آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی کابینہ کا تاریخ میں پہلی بار اجلاس شام کے مقبوضہ وادی گولان میں منعقد کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے کہا تھا کہ آج کے بعد وادی گولان ہمیشہ کے لیے اسرائیل کا حصہ ہوگیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی