اسرائیلی حکام نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں انتہائی مشکل حالات میں کام کرنے والے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے لیے حفاظتی جیکٹ غزہ لے جانے پرپابندی عاید کردی ہے جس پر مقامی صحافتی، عوامی اور سماجی حلقوں کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی قومی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیل کے اس اقدام کو صحافیوں کی زندگیوں کو خطرےمیں ڈالنے کی دانستہ سازش قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ انہیں یہ اطلاع ملی ہے کہ اسرائیل نے صحافیوں کے استعمال میں حفاظتی جیکٹوں کے غزہ لے جانے پرناروا پابندی عاید کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کی حفاظتی جیکٹوں کی غزہ کو ترسیل بند کرنا بین الاقوامی صحافتی آزادیوں اور بنیادی حقوق کی سنگین پامالی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک نئے حکم نامے میں کہا گیاہے کہ غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو دی جانے والی بلٹ پروف جیکٹوں کے داخلے پر پابندی عاید کی گئی ہے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے یہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب دوسری جانب پچھلے کچھ عرصے کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے متعدد فلسطینی صحافی زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں عوامی اور ابلاغی حلقوں کی جانب سے بھی اسرائیلی فوج کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے صحافیوں کو زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی سازش قرار دیا گیا ہے۔