فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں حوارہ کے مقام پر گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے اچانک قصبے کا گھیراؤ کرنے کے بعد کرفیو لگا دیا جس کے بعد چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے فلسطینی شہریوں کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کو اسرائیلی فوج کی کئی بکتر بند گاڑیوں نے حوارہ قصبے کا محاصرہ کیا اور شہریوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عاید کردی۔ اس کے بعد قابض فوجی ٹولیوں کی شکل میں گھروں میں داخل ہوئے اور گھر گھر تلاشی کی ظالمانہ کارروائیوں میں خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔ تلاشی کی آڑ میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی گئی اور نقدی وزیورات لوٹ لیے۔
مقامی فلسطینیوں نے بتایا کہ قابض فوجیوں کی جانب سے انہیں بتایا گیا کہ اس قصبے میں یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں پر سنگ باری کرنے والے عناصر چھپے ہوئے ہیں اور وہ انہیں تلاش کررہے ہیں۔
تلاشی کی کارروائی کے دوران انیس سالہ معاذ محمود عطیہ نامی ایک فلسطینی کو حراست میں لے لیا گیا۔ اس کے علاوہ عراق بورین قصبے سے گرفتار کیے گئے امیر ھشام کی مدت حراست میں مزید توسیع کردی گئی ہے۔ ھشام کو الکرامہ گذرگاہ سے دو ہفتے قبل اردن جاتے ہوئے حراست میں لے لیا گیا تھا۔