اردن کی حکومت نے یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ پر مسلسل دھاووں پر باضابطہ طور پر احتجاج کرتے ہوئے صہیونی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ مسلمانوں کے مقدس مقام کی مسلسل بے حرمتی کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام ترذمہ داری تل ابیب پر عاید ہوگی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی حکومت کے ترجمان محمد المومنی نے عمان میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے بڑھتے دھاووں کو باریک بینی سے مانیٹر کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کو متعدد مرتبہ متنبہ کرچکے ہیں کہ مسجد اقصیٰ پریہودی آباد کاروں کی یلغار کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں اور کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی ذمہ داری تل ابیب پر عاید ہوگی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مسجد اقصیٰ کے تقدس کی پامالی میں صرف یہودی آباد اور انتہا پسند یہودی گروپ ہی ملوث نہیں بلکہ اسرائیلی پولیس، فوج اور خفیہ اداروں کے اہلکار بھی اس مذہبی اشتعال انگیزی میں برابر کے قصور وار ہیں۔
محمد المومنی نےکہا کہ یہودی آباد کار اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی اور سیاسی جماعتوں کی باضابطہ سرپرستی میں قبلہ اول میں داخل ہوتے ہیں۔ انہوں نے یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاووں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فلسطینی شہریوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر عاید پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ سوموار کے روز علی الصباح 50 یہودی آباد کار اسرائیلی پولیس کی فراہم کردہ فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔