چهارشنبه 30/آوریل/2025

وادی گولان کے تنازع پر اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس طلب

منگل 26-اپریل-2016

اسلامی تعاون تنظیم "او آئی سی” کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے شام کے مقبوضہ وادی گولان کے علاقے سے متعلق متنازع ریمارکس پر آج جدہ میں ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’او آئی سی‘ کا ہنگامی اجلاس تنظیم میں کویت کے مستقل مندوب کی جانب سے طلب کیا گیا ہے۔ کویت کی جانب سے او آئی سی کا اجلاس ایک ایسے وقت میں طلب کیا گیا ہے جب دوسری جانب خود کویت ہی تنظیم کے وزراء خارجہ اجلاس نگرانی کررہا ہے۔

او آئی سی کی جانب سے پریس کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کے وزراء خارجہ کا اجلاس طلب کرنے کا مقصد وادی گولان کے حوالے سے تمام مسلمان ممالک کی طرف سے جاندار اور ٹھوس رد عمل ظاہر کرنا ہے اور اسرائیل کو یہ پیغام دینا ہے کہ وادی گولان اسرائیل کا نہیں بلکہ شام کا حصہ ہے جس پراسرائیل نے ناجائز قبضہ جما رکھا ہے۔ او آئی سی اسرائیلی وزیراعظم کے اس اعلان کو عالمی قوانین کی سنگین پامالی اور بین الاقوامی قراردادوں کے ساتھ مذاق سمجھتی ہے۔

بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شام کی جانب سے کون نمائندگی کرے گا۔ حال ہی میں ترکی میں ہونے والے او آئی سی سربراہ اجلاس میں شامی اپوزیشن کو شام کی نمائندہ قراردے کر اس کے مندوبین کو شریک کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل اسرائیلی وزیراعظم نے شام کے مقبوضہ علاقے وادی گولان میں اپنی کابینہ کا اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ وادی گولان اسرائیل کا اٹوٹ انگ ہے اور اسے شام کو واپس نہیں کیا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی