فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک مقامی عدالت نے مبینہ طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کے مرتکب ایک فلسطینی کو بارہ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں وزارت داخلہ و نیشنل سیکیورٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مقامی فوجی عدالت نے 30 سالہ ایک فلسطینی کو اسرائیل کو انٹیلی جنس معلومات فراہم کرنے کے جرم میں بارہ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں اسرائیل کے لیے جاسوسی سے متعلق مقدمات کو فوجی عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے جہاں فوجی عدالتیں ملکی قانون کے تحت ملزمان کو سزائیں سناتی ہیں۔ دشمن کے لیے جاسوسی کے جرم کی سنگین ترین سزا موت ہے اور اب تک ایسے کئی عناصر کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔
فلسطین کی فوجی عدالتیں تنظیم آزادی فلسطین کے وضع کردہ قوانین کے مطابق جرم وسزا کا تعین کرتی اور ملزمان کو سزائیں دیتی ہیں۔ جاسوسی کو سنگین قومی جرم قرار دے کر اس کے مرتکب کو واجب القتل قراردیا گیا ہے۔