چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ کے 40 ہزار افراد شوگر جیسے موذی مرض کا شکار: یو این

ہفتہ 30-اپریل-2016

اقوام متحدہ کے امدادی ادارے "اونروا” کی جانب سے جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں لرزہ خیز انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں چالیس ہزار افراد شوگر جیسے موذی مرض کا شکار ہیں۔ مریضوں میں نصف سے زاید تعداد خواتین پر مشتمل ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے پناہ گزین ’اونروا‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سنہ 2015ء کے دوران شوگر کے 16 ہزار 889 مرد جب کہ 23 ہزار 118خواتین مریضوں کی تعداد ظاہر کی گئی۔ یوں مجموعی طورپر چالیس ہزار فلسطینی پناہ گزین شوگر جیسے موذی مرض کا شکار ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں شوگرجیسے جان لیوا مرض کے تیزی سے پھیلنے کی اہم وجووہات میں مناسب خوراک کا فقدان ہے۔ اس کے علاوہ معدے کے امراض، موٹاپا اور بلند فشار خون بھی شوگرکی بیماری کو بڑھانے کا موجب بن رہے ہیں۔ دیگر اسباب میں ذہنی بے چینی، رش کے علاقوں میں کام کرنا، نفسیاتی بے چینی اور سماجی مسائل بھی شوگر کے پھیلنے کے اسباب ہیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سنہ 1980ء کے بعد شوگر کے مریضوں کی تعداد میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت پوری دنیا میں اس مرض کے شکار لوگوں کی تعداد 422 ملین سے زیادہ ہوچکی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی