اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں کے باوجود فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران غرب اردن کے علاقوں میں فلسطینی شہریوں کی جانب سے 100 کارروائیاں کی گئیں۔
’’وائس آف جیوش‘‘ نامی ایک ویب سائیٹ کی جانب سے جاری کردی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے فوج، پولیس اور یہودی آباد کاروں پر سنگ باری، چاقو اور پٹرول بموں سے حملے کیے گئے۔ گذشتہ ایک ہفتے میں چاقو کے ذریعے تین حملے کیے گئے۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں یہودی آباد کاروں اور فوجیوں کی گاڑیوں پر سنگباری کر کے انہیں نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے ہفتے میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے دستوں پر فلسطینی مزاحمت کاروں اور احتجاجیوں نے ’’غوش عتصیون‘‘یہودی کالونی کے قریب چار مرتبہ پٹرول بم حملے کیے، جن میں گاڑیوں کو نقصان پہنچا تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر کےبعد سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ کے دوران اب تک اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں 213 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں۔ شہداء میں 16 افراد کے جسد خاکی صہیونی فوج کے قبضے میں ہیں۔