چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں سیمنٹ کا فوجی مقاصد کا اسرائیلی دعویٰ جھوٹ ہے: یو این

پیر 2-مئی-2016

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق رابطہ کار نے اسرائیل کی طرف سے عاید کردہ الزام مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کار سیمنٹ کو اپنے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے رابطہ کار رابرٹ یائر نے غزہ کی پٹی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ  اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ اور دوسری فلسطینی تنظیمیں غزہ کو فراہم کردہ سیمنٹ کو اپنے فوجی مقاصد اور فوجی بیرکوں کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے اپریل کے شروع میں یہ کہہ کر غزہ کی پٹی کوغرب اردن سے سیمنٹ اور تعمیراتی میٹریل کی ترسیل روک دی تھی کہ تعمیراتی کام فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھ لگ رہا ہے اور وہ اپنے عسکری مراکز کی مضبوطی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مندوب نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کو تعمیراتی ضرورت کے لیے سیمنٹ اور دیگر ہرقسم کا تعمیراتی سامان فراہم کرے تاکہ تعطل کا شکار ہونے والے منصوبوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔

قبل ازیں امریکی ٹی وی اسکائی نیوز کی جانب سے نشر کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دوسال  میں اقوام متحدہ نے غزہ کو 12ملین ٹن تعمیراتی مواد غزہ کو سپلائی کیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل نے ڈیڑھ ماہ کے تعطل کے بعد غزہ کوسیمنٹ کی سپلائی بحال کر دی ہے تاہم اس کی مزید تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی