فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے الخیاط نامی فلسطینی خاندان نے سلوان قصبے کی وادی حلوہ کالونی میں اپنا مکان 20 ماہ بعد یہودی تنظیم’’العاد‘‘ کے قبضے سے چھڑانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ العاد نامی گروپ نے ستمبر 2014ء کو خیاط خاندان کا مکان غیرقانونی طورپر قبضے میں لے لیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الخیاط خاندان کے وکیل مدحت دیبہ نے بتایا کہ شفیق الخیاط نامی فلسطینی خاندان نے بیس ماہ کی قانونی جنگ لڑنے کے بعد غصب شدہ اپنا مکان یہودیوں سے دوبارہ واپس لے لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے اسرائیلی عدالت میں ’’العاد‘‘ کا دعویٰ غلط ثابت کر دیا، جس کے بعد عدالت نے تنظیم کو حکم دیا کہ وہ فلسطینی خاندان کا مکان فوری طورپر خالی کر دے۔
مدحت دیبا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے یہودی تنظیم کو حکم دیا ہے کہ وہ الخیاط خاندان کے مکان کا قبضہ فوری ختم کرتے ہوئے اس کی پہلی منزل فوری طورپر مالک مکان کےحوالے کرے۔ اسرائیل کی مرکزی عدالت نے بھی اس فیصلے کی توثیق کی ہے۔ مرکزی عدالت رواں سال مارچ میں مکان فوری طورپر خالی کرنے کا حکم دے چکی ہے۔
خیال رہے کہ یہودی تنظیم العاد نے سنہ 2014ء کو بیت المقدس میں صہیونی پولیس کی مدد سے فلسطینی شہریوں کی کئی نجی املاک اپنی ملکیت قرار دے کران پرقبضہ کر لیا تھا۔ ان میں فلسطینی شہری شفیق الخیاط کا تین منزل مکان بھی شامل تھا، جسے صہیونی تنظیم نے اپنی املاک قرار دیا تھا۔