فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے آج جمعہ کو مسلسل تیسرے روز بھی وحشیانہ بمباری اور گولہ باری جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کو علی الصباح اسرائیلی کے بمبار طیاروں اور توپ خانے کی مدد سے مشرقی غزہ میں کئی اہداف پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ سنہ 2014ء کو غزہ پر مسلط کی گئی جنگ کے بعد یہ اب تک کا پہلا بڑا اور شدید حملہ ہے جس میں بھاری ہتھیاروں کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو علی الصباح جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مشرقی علاقے میں زرعی اراضی پر کئی میزائل داغے گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار نے بتایا کہ مشرقی خان یونس میں خزاعہ کے مقام پر کم سے کم ایک میزائل داغا گیا جس کے نتیجے میں فصلیں تباہ ہوگئیں تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
ادھر اسرائیلی ریڈٰیو نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کے روز رفح کے مقام پر اسرائیلی فوج پر تین راکٹ حملے کئے گئے تاہم ان حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
ریڈیو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے راکٹ حملوں کے بعد فوج نے جوابی کارروائی کرتےہوئے فلسطینی مزاحمت کاروں کے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سرائیلی فوج نے توپ خانے کی مدد سے رفح کے مقام پر گولہ باری کی تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا البتہ متعدد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
ادھر مشرقی غزہ میں جحر الدیک کے مقام پر اسرائیلی فوج کی جانب سےمشین گنوں سے فائرنگ کی گئی۔ مغربی اور وسطی غزہ میں اسرائیل کےایف سولہ جنگی طیاروں اور ڈرون طیاروں کی نچلی پروازیں مسلسل جاری ہیں جس کے نتیجے میں مقامی آبادی میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے تین روز قبل گولہ باری شروع کی تھی۔ گذشتہ روز اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ایک خاتون شہید اور تین بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
سنہ 2014ء میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر 51 روز تک جنگ مسلط کیے رکھی تھی جس کے نتیجے میں 2300 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے۔ دو ماہ کے بعد مصری حکومت کی ثالثی کے تحت اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ عارضی جنگ بندی پرمتفق ہوئےتھے۔