مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں سرگرم اسلامی تحریک کے سربراہ اور بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح نے کہا ہے کہ عنقریب فلسطینی قوم قبلہ اول اور بیت المقدس میں آزادی کاجشن منائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح نے ام الفحم شہر میں سپریم فالو اپ کمیٹی کے زیراہتمام منعقدہ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو روز بعد میں اسرائیل کی جیل میں ہوں گا، مگر میری اسیری نیتن یاھو کی مرضی اور منشاء سے نہیں بلکہ اللہ کی مرضی سے ہوگی۔ میری گرفتاری اور اسرائیلی جیل میں قید قبلہ اول کے دفاع کی مساعی کاحصہ ہوگی اور وہ وقت دور نہیں جب پوری قوم آزادی کا جشن قبلہ اول میں منائےگی اور صہیونی پوری دنیا میں خوار ہوں گے۔
الشیخ راید صلاح کا کہنا تھا کہ صہیونی غاصب جتنا چاہے ظلم ڈھا لیں مگر وہ فلسطینی قوم کو آزادی کی منزل سے محروم نہیں رکھ سکتے اور نہ گرفتاریاں اور جیلیں قبلہ اول کے دفاع کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ ہماری گرفتاریوں اور قید وبند کی صعوبتوں سے مسجد اقصیٰ کی آزادی کی منزل اور قریب ہوگی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی عدالت ے حکم پر کل 8 مئی سے الشیخ راید صلاح کو حراست میں لینے کے بعد 9 ماہ کے لیے پابند سلاسل کردیا جائےگا۔ ان پر الزام ہے کہ سنہ 2007ء میں انہوں نے بیت المقدس میں وادی الجوز کے مقام پر جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینیوں کو اسرائیلیوں پر حملوں اور پرتشدد مظاہروں پر اکسایا تھا۔