فلسطین میں محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اپریل کے دوران اسرائیل کی عدالتوں نے 12 فلسطینی بچوں کو بھاری جرمانوں کی سزائیں سنائی ہیں۔ جرمانوں کی سزائیں پانے والے بچے ’’عوفر ‘‘ نامی قید خانے میں بند ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی عدالتوں سے اپریل کے دوران 12 فلسطینیوں کو مجموعی طور پر 6200 ڈالر یا اسرائیلی کرنسی میں 24 ہزار ڈالر جرمانے کی سزائیں سنائیں گئیں۔ جرمانوں کی سزائیں پانے والے بچے پہلے ہی تین سے سات ماہ کے لیے پابند سلاسل ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ اپریل کے دوران عوفر جیل میں مجموعی طور پر 34 فلسطینی بچوں کو ڈالا گیا جن میں 16 کی عمریں 16 سال سے کم اور باقی کی عمریں 18 سال بتائی جاتی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حراست کے دوران فلسطینی بچوں کو وحشیانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ قید و بند اور جرمانوں کی سزائیں اس کے علاوہ ہیں۔