اسرائیلی خفیہ ادارے’’شاباک‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپریل کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی تنصیبات پر 115 حملے کیے، جن میں دسیوں یہودی زخمی ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی انٹیلی جنس ادارے’’شاباک‘‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ چھ ماہ میں اپریل واحد مہینہ گزرا ہے جس میں کوئی یہودی آباد کار یا فوجی ہلاک نہیں ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف مزاحمتی کارروائیوں کے دوران 16 صہیونی زخمی ہوئے جب کہ 18 اپریل کو بیت المقدس میں ایک بس میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 16 صہیونی زخمی ہو گئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’روش ھعاین‘‘ کالونی میں تین اپریل کو ایک یہودی خاتون زخمی ہوئے جب کہ بیت المقدس میں اسی تاریخ کو بم پھٹنے سے ایک اسرائیلی پولیس اہلکار زخمی ہوا۔
اسرائیلی اخبار’’ٹائمز آف اسرائیل‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے مزاحمتی حملوں میں 91 حملوں میں پٹرول بم استعمال کیے گئے۔
خیال رہے کہ پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ میں اب تک 33 یہودی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں جب کہ 214 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔