فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ میں صہیونی فوج نے کفر قدوم کے مقام پر نام نہاد حفاظتی سڑک کی تعمیر کی آڑ میں مقامی فلسطینی شہریوں کے زیتون اور دیگر پھل دار پودوں کے باغات اجاڑنا شروع کر دیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ’باغ اجاڑ مہم‘ کے دوران گذشتہ روز مشرقی قلقیلیہ میں فلسطینیوں کے دسیوں پھل دار پودے تلف کر دیے گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک مقامی فلسطینی کسان نے بتایا کہ اتوار کو اسرائیلی فوجیوں نے کفر قدوم قصبے پر دھاوا بولا اور دو فلسطینی شہریوں کے ملکیتی باغ میں گھس کر زیتون کے 50 پھل دار درخت کاٹ ڈالے۔
مقامی فلسطینی شہری کا کہنا تھا کہ کفر قدوم قصبے پر یہودی فوجیوں کی جانب سے یہ پہلی یلغار نہیں۔ اس سے قبل بھی قابض صہیونیوں نے متعدد مرتبہ اس قصبے میں فلسطینیوں کے باغات اور دیگر املاک کو تباہ کرنے کے لیے حملے کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیل اس علاقے سے ایک سڑک گذارنا چاہتا ہے اور اس سڑک کی تعمیر کی آڑ میں فلسطینیوں کے باغات کو مباح قرار دیا گیا ہے۔
فلسطینی کسان کا کہنا تھا کہ کفر قدوم یہودی کالونی کے قرب وجوار میں ’’قدومیم‘‘ نامی یہودی کالونی واقع ہے اور کالونی کے یہودی شرپسند بھی صہیونی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں فلسطینیوں پر حملے کرتے رہتے ہیں۔
فلسطینی کسان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج ایک سازش کے تحت فلسطینی زرعی اراضی کو تباہ کرنے اور فلسطینی رقبے کو یہودی ریاست کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ قدومیم نامی یہوی کالونی اور اس کے اطراف کے تمام علاقوں کو سڑکوں اور دیگر حیلے بہانوں سے ایک دوسرے سے مربوط بنا کر فلسطینیوں کو وہاں سے بے دخل کرنے کی راہ ہموار کی جا سکے۔
خیال رہے کہ کفرقدوم قصبے کی مرکزی شاہراہ گذشتہ 13 سال سے فلسطینیوں کے لیے بند ہے جس کے خلاف فلسطینی ہر ہفتے احتجاجی جلوس نکالتے اور مظاہرے کرتے ہیں۔ فلسطینیوں کی ضرورت کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے باغات اور زرعی زمینوں کو یہودی توسیع پسندی کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی سازشیں عروج پر ہیں۔