اسرائیلی جیل میں مقید اور دو ماہ سے زائد عرصے سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر سامی الجنارزہ نے اسرائیلی حکام کی جانب سے ہاتھوں اور پیروں کی بیڑیاں نہ کھولنے پر سوروکا ہسپتال میں ریڈ کراس حکام سے ملنے سے انکار کردیا ہے۔
فلسطینی اسیران سوسائٹی کے مطابق اسرائیلی جیلرز نے جنارزہ کے حقوق کو سلب کرتے ہوئے ان کو ریڈ کراس سے آںے والے لوگوں سے ہتھکڑیوں کے بغیر ملنے کی اجازت نہیں دی۔
اسیران سوسائٹی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اسیر جنارزہ کا وزن کم ہونے کی وجہ سے ان کو بہت کمزوری ہوگئی ہے اور وہ بھوک ہڑتال کے تحت دوائیاں اور کھانا پینا نہیں لے رہے ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے الفوار مہاجر کیمپ سے تعلق رکھنے ولاے سامی جنارزہ کو اسرائیلی حکام نے 15 نومبر 2015ء سے حراست میں لے رکھا ہے اور ان کو اس وقت سے بغیر کسی مقدمے یا عدالتی کارروائی کے انتظامی حراست کے قانون کے تحت قید رکھا گیا ہے۔
اسرائیلی جیل میں مقید اور دو ماہ سے زائد عرصے سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر سامی الجنارزہ نے اسرائیلی حکام کی جانب سے ہاتھوں اور پیروں کی بیڑیاں نہ کھولنے پر سوروکا ہسپتال میں ریڈ کراس حکام سے ملنے سے انکار کردیا ہے۔
فلسطینی اسیران سوسائٹی کے مطابق اسرائیلی جیلرز نے جنارزہ کے حقوق کو سلب کرتے ہوئے ان کو ریڈ کراس سے آںے والے لوگوں سے ہتھکڑیوں کے بغیر ملنے کی اجازت نہیں دی۔
اسیران سوسائٹی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اسیر جنارزہ کا وزن کم ہونے کی وجہ سے ان کو بہت کمزوری ہوگئی ہے اور وہ بھوک ہڑتال کے تحت دوائیاں اور کھانا پینا نہیں لے رہے ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے الفوار مہاجر کیمپ سے تعلق رکھنے ولاے سامی جنارزہ کو اسرائیلی حکام نے 15 نومبر 2015ء سے حراست میں لے رکھا ہے اور ان کو اس وقت سے بغیر کسی مقدمے یا عدالتی کارروائی کے انتظامی حراست کے قانون کے تحت قید رکھا گیا ہے۔