اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے تمام فلسطینی قوتوں پر زور دیا ہے کہ وہ دیرینہ قومی اصولوں اور تزویراتی مشترکات پر یکساں موقف اختیار کرتے ہوئے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور باہم متحد ہو جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم اپنے وطن، اسلامی اور مسیحی مقدسات کی آزادی کے لیے مزاحمت کے راستے پر سفر جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی غاصب اور باہر سے مسلط کیے گئے ہیں۔ فلسطین میں فلسطینی قوم کے سوا کسی دوسرے کا کوئی حق نہیں۔ غاصب فلسطین سے نکل جائیں اور ارض وطن فلسطینی قوم کے حوالے کردیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں قیام اسرائیل کے منحوس 68 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے [یوم نکبہ] کے حوالے سے ایک ٹی وی انٹرویو میں اپنے پیغام میں خالد مشعل نے کہا کہ قابض اور غاصب دشمن کے خلاف مزاحمت فلسطینیوں کا آئینی اور قانونی حق ہے۔ وطن عزیز کی غاصبوں سے آزادی فلسطینیوں کا دینی اور قومی فریضہ ہے۔
فلسطینیوں کے بنیادی اصول
فلسطینیوں کے بنیادی اور دیرینہ اصولوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ پورے فلسطین کو مقبوضہ علاقہ قرار دے کر اس کی آزادی کے مطالبے پرقائم رہنا اور یہ مطالبہ کرنا کہ فلسطین پر صرف فلسطینی قوم کا حق ہے، باہر سے لاکر مسلط کیے گئے مافیا کا کوئی حق نہیں۔ دوسرا بنیادی اصول قومی وحدت اورقومی یکجہتی ہے۔ فلسطینی چاہے وہ ملک کے اندر ہوں یا باہر اسرائیلی جرائم کے خلاف یک آواز رہیں۔ صہیونی جرائم اور فلسطینیوں کے قتل عام کے معاملے کو کسی صورت میں کبھی اورکہیں بھی نظرانداز نہ کیا جائے۔
ان دونوں بنیادی اصولوں کا تقاضا ہے کہ فلسطینی قوم کسی فریق کو مسئلہ فلسطین کو نقصان پہنچانے کی سازشوں کو کامیاب نہ ہونے دے۔ فلسطین پراسرائیل کے قبضے کو باطل قرار دیا جائے۔ یہودی آباد کاری، فلسطینی اراضی پرغاصبانہ قبضوں اور توسیع پسندی کی ہرشکل کی مذمت کے ساتھ اس کے خلاف مزاحمت جاری رکھی جائے۔ اسرائیل ایک قابض ہے اور اسے آئینی حق دینا فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی نفی ہوگی۔
غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے کو الگ الگ مملکتیں بنانے کی سازشوں اور تصورات کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شکل نہیں کہ فلسطینی قوم اس وقت سنگین نوعیت کے چیلنجز کا سامنا کررہی ہے مگر فلسطینی تحریک آزادی اب بھی جاری ہے۔ حالیہ تحریک انتفاضہ نے تحریک آزادی کی رگوں میں نیا خون دوڑا دیا ہے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کا چوتھا اصول یہ کہ فلسطین کوئی عام علاقہ یا زمین نہیں بلکہ یہ ایک مقدس اور مبارک سرزمین ہے جس کی اپنی ایک طویل تہذیب اور پرانی تاریخ ہے۔ فلسطینی تہذیب اور تاریخ کو مسخ کرنے کی دشمنوں کی ہرسازش کو ناکام بنایا جائے۔ آنے والی فلسطینی نسلوں میں قومی تہذیب وتاریخ کو ذہن نشین کرایا جائے۔
فلسطینی قوم کا پانچواں اصول بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین کسی دوسرے ملک کا صوبہ یا حصہ نہیں۔بلکہ یہ ایک مکمل خود مختار اور آزاد قوم کا ذاتی اصلی وطن ہے جس کی شناخت عربیت اور اسلام ہے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کے تمام بنیادی اصول وہی ہیں جن کا پرچارک اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کرتی ہے۔ حماس تمام فلسطینیوں کے درمیان قومی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے پورے فلسطین کی آزادی کا مطالبہ کرتی۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کھل کر مخالفت کرتی اور تمام فلسطینی ریاستی اداروں کی قومی مزاحمت کے پروگرام کے تحت تشکیل نو کا مطالبہ کرتی ہے۔