اسرائیلی فوج نے اتوار کی شام ایک کارروائی کے دوران شمالی غزہ کے ساحل کے قریب سے ماہی گیروں کا تعاقب کرتے ہوئے کم سے کم 10 ماہی گیروں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ماہی گیروں کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والی فلسطینی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ قابض فورسز نے اتوار کی شام شمالی غزہ کے ساحل سمندر سے فلسطینی ماہی گیروں کے خلاف کارروائی شروع کی، جس کے نتیجے میں کم سے کم 10 ماہی گیروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
حراست میں لیے گئے ماہی گیروں کی شناخت دو سگے بھائیوں خمیس اور غالب کے علاوہ احمد، محمد، مہند، احمید بکر، جمیل عدس، ادھم اشرف الاشوح اور حسن ابراہیم ماضی کے ناموں سے کی گئی ہے۔
ادھر فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے المیزان نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ تین اپریل کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کے ساحل سمندر میں ماہی گیری کرنےوالے فلسطینیوں کے خلاف اپنی جارحیت میں اضافہ کر دیا ہے۔