چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی حق واپسی کی علامت’کلید عودہ‘ گینز بک میں شامل

منگل 17-مئی-2016

فلسطین میں قیام اسرائیل کے وقت لاکھوں فلسطینیوں کی طاقت کے زور پر ملک بدری کے 68 برس بعد فلسطینی قوم آج بھی اپنے حق واپسی کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔ فلسطینی مہاجرین کے حق واپسی کی علامت’ سمجھی جانے والی’کلید عودہ‘ علاقائی اور عالمی ذرائع ابلاغ میں بھی زیربحث رہی ہے مگر اس حوالے سے اہم پیش رفت حال ہی میں قطر میں سامنے آئی جب فلسطینی اور دوسرے سماجی کارکنوں نے ایک دیو ہیکل چابی تیار کی جسے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ قطر میں تیار کی گئی یہ چابی اب تک دنیا بھرمیں بنائی جانے والی چابیوں میں سب سے بڑی ہے۔

اتوار کی شام ’کلید عودہ‘ کی افتتاحی تقریب میں عرب اور دوسرے ممالک کے سفیروں، عرب رہ نماؤں اور قطری حکومت کے نمائندوں کے علاوہ گینز بک کے مندوبین بھی موجود تھے۔ اپنی نوعیت کی منفرد چابی کی لمبائی 7.8 میٹر، وزن 2.7 ٹن اور چوڑائی2.8 میٹر ہے اور اسے دنیا کی سب سے بڑی اور منفرد چابی قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ چابی اس بات کی علامت ہے کہ 15 مئی سنہ 1948ء اور اس کے بعد صہیونی مسلح جتھوں اور اسرائیلی افواج کے مظالم کے نتیجے میں اپنا گھربار چھوڑنے والے فلسطینی 68 برس گذرنے کے باوجود آج بھی وطن واپسی کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ چابی اس بات کی علامت ہے کہ فلسطینی ایک بارپھر اپنے گھروں کو لوٹیں گے اور بند گھروں کو کھولیں گے۔

خیال رہے کہ مفتاح العودۃ نامی یہ کلید ایک ایسے وقت میں تیار کی گئی ہے جب فلسطینی قوم اس وقت یوم نکبہ[قیام اسرائیل] کی 68 سالگرہ منا رہی ہے۔ اس حوالے سے اندرون ملک اور بیرون فلسطین بھی تقریبات، سیمینارز اور جلسے جلوس منعقد کیے جا رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی