قابض اسرائیلی فوج نے کل منگل کے روز ایک کارروائی میں فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن عبدالجابر مصطفیٰ فقہاء کو رام اللہ میں ان کی رہائش سے گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا ہے۔ فقہا کی گرفتاری کے بعد اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے منگل کے روز رام اللہ میں فلسطینی رکن پارلیمنٹ عبدالجابر فقہاء کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ گھر میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی اور بعد ازاں 49 سالہ رکن اسمبلی کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
عبدالجابر فقہاء کو ایک سال قبل اسرائیلی حکام نے مسلسل 26 ماہ انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا تھا۔
اسیران فلسطین اسٹڈی سینٹر کی ترجمان امینہ طویل کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے رکن اسمبلی متعدد موذی امراض کا بھی شکار ہیں۔ بلند فشار خون کے ساتھ ساتھ ان کے خون میں کولسٹرول کی بھی غیرمعمولی مقدار کے باعث انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ ماضی میں بھی متعدد مرتبہ گرفتار ہوتے اور اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹتے رہے ہیں۔ انہیں آخری بار گذشتہ برس 26 ماہ کی انتظامی حراست کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی جیل میں اس وقت سات فلسطینی ارکان اسمبلی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں چار بار عمر قید کی سزا پانے والے مروان البرغوثی، 30 سال قید کے سزا یافتہ احمد سعدات، 15 ماہ کے لیے پابند سلاسل خالدہ جرار، حسن یوسف، حاتم رباح قفیشہ، محمد محمود ابو طیر شامل ہیں۔