مصر کی سب سے بڑیدینی درس گاہ جامعہ الازہر نے بدھ کے روز ایک پریس بیان میں پوری مسلم امہ سےمطالبہ کیا ہے کہ "اسرائیل کے ساتھ جاری تنازعہ میں فلسطینی عوام کی حمایت کےلیے اپنے پاس موجود جنگی سازو سامان سے ان کی مدد کریں۔ جامعہ کا کہنا تھا کہ عالماسلام مغرب کے تکبر اور غرور پر بھروسہ نہ کرے۔
جامعہ الازھرکیطرف سے یہ بیان غزہ کے عرب الاھلی ہسپتال میں ہونے والے قتل عام کے تناظر میںسامنے آیا ہے۔قابض فوج نے کل منگل غزہ کے ایک بڑے ہسپتال پر بمباری کی تھی جس کےنتیجے میں زخمی اور بیمار خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت پانچ سو سے زائد فلسطینیشہید اور چھ سو سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔
جامعہ الازھر کاکہنا ہے کہ ”عرب اور مسلمان ممالک کو مغرور یورپی امریکی مغرب پر انحصار پر یکسر نظر ثانیکرنی چاہیے۔”
انہوں نے مزیدکہا کہ "مسلم امہ کو چاہیے کہ وہطاقت، پیسہ اور دولت جو خدا نے اسے عطا کی ہےاس سے مظلوم فلسطینی قوم کی مدد کریں۔
فلسطین اور اس کے مظلوم عوام کے ساتھ اس کے ساتھکھڑا ہونا وقت کا تقااچاہیے، جو ایک ایسے دشمن کا مقابلہ کررہے ہیں جس کا ضمیرمردہ ہوچکا ہے۔ احساس، حساسیت، انسانیت، اخلاق، اور رسولوں اور انبیاء کی تمام تعلیماتسے منہ موڑ لیا ہے۔”
غزہ کی پٹی پر 7اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 3300 سے زائد فلسطینی شہید اور11000 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔