تین ماہ تک بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی نوجوان صحافی اور سعودی عرب کے المجد ٹی وی کے نامہ نگار محمد اسامہ القیق کو اسرائیلی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ محمد القیق نے اپنی رہائی کو پوری قوم کی فتح اور نصرت قرار دیتے ہوئے اپنے ساتھ یکجہتی کرنے والوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صحافی محمد القیق کو کل جمعرات کی شام مقبوضہ مغربی کنارے جنوبی شہر الخلیل میں ان کے گھر پہنچایا گیا۔ جہاں ان کے استقبال کے لیے ہزاروں شہری جمع تھے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے محمد القیق نے کہا کہ بھوک ہڑتال نے یہ ثابت کیا ہے کہ فلسطینی اسیران کا عزم صہیونی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے ظلم پر بھاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں رہتے میں نے میں صہیونیوں کے تکبر اور گھمنڈ کو بہت قریب سے دیکھا مگر میں نے قومی مدد اور اللہ کی نصرت سے یہ ثابت کیا کہ اسیران کا عزم دشمن کے تکبرو غرور پربھاری ہے۔
ادھر الخلیل شہر میں القیق کے گھرپر رہائی پانے والے صحافی سے ملاقاتیوں کا تانتا بند گیا۔ شہری دور دور سے القیق سےملنے آ رہے ہیں۔
محمد القیق نے رہائی کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں بیت المقدس، سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں، اسلامی تحریک اور اس کے سربراہ الشیخ راید صلاح، اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ ، غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام میرے ساتھ نہ ہوتے تو صہیونی دشمن میری رہائی کے فیصلے میں مزید تاخیر کرتے۔
خیال رہے کہ 33 سالہ محمد اسامہ القیق سعودی رعب کے المجد ٹی وی کے لیے مقبوضہ مغربی کنارے سے نامہ نگار ہیں۔ انہیں اسرائیلی فورسز نے 21 نومبر2015ء کو شمالی رام اللہ کے ابو قش قصبے سے ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل کر دیا گیا۔ صہیونی حکام القیق کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے ہیں اس کے باوجود اس ی مدت حراست میں مزید چھ ماہ کی توسیع کا اعلان کیا گیا تو القیق نے اس کے خلاف بھوک ہڑتال کر دی تھی۔ قریبا تین ماہ تک جاری رہنے والی بھوک ہڑتال کے بعد رواں سال مارچ میں اسرائیلی حکام نے القیق کی سزا میں مزید توسیع نہ کرنے کی شرط پر اسے بھوک ہڑتال ختم کرنے پر قائل کیا جس کے بعد مئی میں اس کی رہائی کا اعلان کیا گیا تھا۔
قبل ازیں فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ 94 دن تک اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے صحافی اسامہ القیق کو 21 مئی کو رہا کیا جائے گا۔
ادھر فلسطینی تنظیموں حماس اور دیگر جماعتوں نے القیق کو اسرائیلی جیل سے رہائی ملنے پر انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔ حماس کی جانب جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ القیق کی رہائی فلسطینی قوم اور تمام اسیران کی فتح ہے۔