اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک ماہ قبل شہید کئے دو فلسطینی بہن بھائی مرام اور ابراہیم صالح طہ کو بیت المقدس میں قطنہ قصبے کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج نے 23 سالہ مرام صالح طہ اور اس کے بھائی 16 سالہ ابراہیم صالح طہ کو قلندیہ چیک پوسٹ پر 27 اپریل کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا اور دونوں کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے تھے۔ قابض فوج نے شہید بہن بھائیوں کے بارے میں من گھڑت کہانی تیار کی تھی کہ انہوں نے اپنی شہادت سے قبل اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی حالانکہ دونوں شہداء کے پاس چاقو جیسی کوئی چیز نہیں تھی۔
دونوں شہداء کے جسد خاکی بیت المقدس سے رام اللہ میں عوفر جیل کے زیراہتمام برف خانے منتقل کر دیے گئے تھے۔ جہاں سوموار کے روز ایک ایمبولینس کی مدد سے ان کے جسد خاکی ورثاء کے حوالے کیے گئے تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق دونوں شہداء کی نماز جنازہ کے موقع پر فضاء سوگوار تھی۔ ہزاروں افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ شہداء کو فلسطین کے قومی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پر ہر آنکھ اشک بار تھی۔
قبل ازیں بیت المقدس میں دو دوسرے فلسطینی شہداء کو سات ماہ کے بعد سپرد خاک کیا گیا۔
خیال رہے کہ فلسطین میں پچھلے سال اکتوبر کے شروع میں اسرائیلی ریاست کےخلاف فلسطینی شہریوں نے تحریک انتفاضہ شروع کی تھی جب صہیونی ریاست اور یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے خلاف سازشیں تیز کر دی تھیں۔ اس دوران قابض فوج کی دہشت گردی میں دو سو سے زاید فلسطینی شہید کئے جا چکےہیں۔ شہید کیے جانے کے بعد اسرائیلی فوج شہداء کے جسد خاکی بھی قبضے میں لے لیتی ہے۔