ربورٹ کی تیاری اور ان کے مختلف شعبہ زندگی میں استعمال کے کامیاب تجربات کے بعد سائنسدان اس ٹیکنالوجی کی اگلی منزل کی طرف تحقیق کررہے ہیں۔ یہ اگلی منزل ربورٹ مشینوں میں زندہ انسانوں اور دیگر مخلوقات کی طرح تکیف اور درد کا احساس پیدا کرنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جرمن سائنسدانوں نے حال ہی میں ایسے ربورٹس کا تصور پیش کیا ہے جو انسانوں کی طرح چلنے پھرنے اور بولنے کے ساتھ ساتھ تکلیف اور درد کا احساس بھی کرسکیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تکلیف اور درد کے احساسات والے ربورٹس روایتی ربورٹس سے زیادہ ماحول دوست اور انسانوں کے لیے محفوظ ثابت ہوسکتے ہیں۔
جرمن سائنسدان یوھانس کوھن کا کہنا ہے کہ جب ہم تکلیف محسوس کرتے ہیں تو اس ضرررسان چیز کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ربورٹس میں جب تکلیف کا احساس ہوگا تو وہ بھی انسانوں کی طرح ضرر رساں چیزوں کو دور کرنے کی کوشش کرے گا۔ سائنسدان انسانی جسم کی طرح ربورٹس میں مصنوعی عصبی نظام قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ وہ بھی تکلیف ، دکھ، درد اور غم محسوس کرسکیں۔