عالمی بنک کی جانب سے جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال [2016] کے دوران فلسطین میں کاروباری سرگرمیاں کم ہوئی ہیں اور عالمی بنک کی فہرست میں فلسطین دو پوائنٹ پیچھے چلا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصولہ عالمی بنک کی رپورٹ کی نقل میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارا اور غزہ کی پٹی میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں کم ہوئی ہیں اور فلسطین کا نمبر 129 سے 127 پر آ گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی بنک کی جانب سے کاروباری سرگرمیوں کی جانچ کے لیے 189 اقوام کی تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور اسی کے مطابق فہرست مرتب کی جاتی ہے۔
عالمی بنک کی رپورٹ میں مشرق وسطی اور شمالی افریقا میں تجارتی سرگرمیوں کے لیے سرمایہ کاروں کو حاصل تحفظ، بین المالک تجارتی سرگرمیوں، ٹیکسوں کی ادائی، تعمیراتی منصوبوں کے لیے ٹینڈر کا اجراء، انشورینس کا حصول، مالکانہ حقوق اور اقلیتی سرمایہ کاروں کے تحفظ جیسے امور کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اقتصادی سرگرمیوں میں فلسطین 170 سے 159 پر، ملکیتی حقوق اور رجسٹریشن 95 سے93 پرآ گیا تاہم انشورنس کے میدان میں بہتری کے اعشارے ملے ہیں اور فلسطین 109 پوائنٹس سے آگے بڑھتے ہوئے 118 پوائنٹس پرآ گیا۔ سرحد کے آر پار تجارتی سرگرمیاں کا کوئی واضح ریکارڈ سامنے نہیں آیا، تاہم صہیونی ریاست کی جانب سے راہ داریوں پر مسلط کرد پابندیوں کے باعث اقتصادی سرگرمیوں میں غیرمعمولی کمی دیکھی گئی ہے۔