اسلامی تحریکمزاحمت حماس نے رفح کراسنگ کو مستقل اور مسلسل کھولنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ ہمارے عرب اور اسلامی ممالک میں زخمیوں کو علاج کے لیے باہرجانے میں سہولت فراہم کرنے کی خاطر رفح کراسنگ کا کھلا رہنا ضروری ہے۔
بیروت میں ایک پریسکانفرنس کے دوران حماس کے رہ نما اسامہ حمدان نے زخمیوںکو نکالنے کے لیے کراسنگ کو کھولنے کی ضرورت پر زوردیا۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی پر اسرائیل کی دو ہفتوں سے زائد عرصے سے جاری وحشیانہ بمباری میں بہتسے ہسپتالوں کو تباہ کردیا گیا ہے جب کہ جو ہسپتال اس وقت کام کررہے ہیں ان میںزخمیوں کی تعداد گنجائش سے دو گنا زیادہ ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتالوںمیں بہت زیادہ زخمیوں کی تعداد کی وجہ سے مریضوں اور زخمیوں کو ایڈجسٹ کرنا مشکلہے۔ کیونکہ ہسپتال کی صلاحیت میں اضافہ تقریباً 150 فیصد تک پہنچ گیا۔
انہوں نے چوبیسگھنٹے خوراک کی امداد کے بہاؤ کو جاری رکھنے پر زور دیا اور کہا کہ شہریوں اور مریضوں کے لیے انسانی امداد کے حجمکو کنٹرول کرنا قابض ریاست کے لیے ناقابل قبول ہے۔
اسامہ حمدان نے کہاکہ غزہ کے محصور اور زخمی عوام کے ساتھ نام نہاد معمولی امداد کی آڑ میں دھوکہ نہکیا جائے۔ اسرائیل چوبیس گھںٹے مسلسل بمباری جاری رکھے ہوئے ہے جب کہ غزہ کو گذشتہروز صرف بیس امدادی ٹرک روانہ کیے گئے۔ یہ ظلم پر ایک اور ظلم ہے۔
فلسطینی پناہگزین ایجنسی ’اونروا‘ اور فلسطینی ہلال احمر نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہوہ ہسپتالوں اور شمالی اور جنوبی غزہ کی پٹی میں ضرورت مندوں کو ضرورتوں اور امدادکی تقسیم پر کام کرے اور شہریوں کو موت کے خطرے سے دوچار نہ کرے۔
اس نے غزہ کی پٹیمیں فوری طور پر ایندھن کو بھیجنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا بجلی کی مستقل بندش کے شکارعلاقے میں ہسپتالوںکو چلانےکے لیے ایندھن کا وافر ذخیرہ درکار ہے۔