بیت المقدس کی مذہبی اور سرکردہ سماجی شخصیات نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ آج اتوار اور کل سوموار کے روز یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر دھاووں کی روک تھام کے لیے قبلہ اول میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔
فلسطینی شخصیات کی جانب سے عرب ممالک اور عالم اسلام سے بھی پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قبلہ اول پر ہونے والے صہیونی حملوں کی روک تھام کے لیے موثر کردار ادا کرے۔
ادھر مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی پرچارک صہیونی تنظیموں بالخصوص ’’طلباء برائے ہیکل‘‘ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر ایک اپیل نما اشتہار پوسٹ کیا ہے جس میں یہودی آباد کاروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اتوار اور سوموار 12 اور 13 جون کو جبل ہیکل[مسجد اقصیٰ] میں جمع ہو کر ’عید الشفوعوت‘ کی مذہبی رسومات ادا کریں۔
اس کے علاوہ ایک دوسری یہودی تنظیم ’اتحاد برائے تنظیمات ہیکل‘ کی جانب سے بھی ’’شفوعوت‘‘ نامی یہودی مذہبی تہوار کے موقع پر یہودی آباد کاروں سے اتوار اور سوموار کو مقامی وقت کے مطابق دن 11 بجے مسجد اقصیٰ میں جمع ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ یہودی مذہبی تہوار کے موقع پر سرکردہ مذہبی قیادت بھی جبل ہیکل میں موجود ہوگی جو ہیکل سلیمانی کے بارے میں نئےآنے والوں کی رہ نمائی کرے گی۔
ادھر کیو پریس کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون کےپہلے 10 ایام میں 628 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا ہے۔ ان میں 490 مختلف انتہا پسند تنطیموں کے کارندے، 132 یہودی طلباء اور چھ انٹیلی جنس اہلکار شامل ہیں۔