مرکز اطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے واضح الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ امریکی نژاد اسرائیلی فوجی عیدان الیگزینڈر کی رہائی قابض اسرائیلی جارحیت یا فوجی دباؤ کا نتیجہ نہیں بلکہ یہ سنجیدہ سفارتی روابط اور ثالثی کی کوششوں کا ثمر ہے۔
حماس نے منگل کے روز جاری کیے گئے مختصر مگر اہم بیان میں کہا ہے کہ بنجمن نیتن یاھو اپنی قوم کو دھوکہ دے رہا ہے۔ وہ حملوں کے ذریعے قیدیوں کو واپس لانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ عیدان الیگزینڈر کی واپسی اس امر کی تصدیق ہے کہ قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کا واحد راستہ بامقصد مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے کی سنجیدہ کوششیں ہیں۔
حماس کے عسکری ونگ ” شہید عزالدین القسام بریگیڈز” نے پیر کی شام ساڑھے چھ بجے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی قیدی عیدان الیگزینڈر کو رہا کیا۔
حماس نے ایک اور تفصیلی بیان میں بتایا ہے کہ یہ رہائی امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطوں اور ثالثی کی کوششوں کے نتیجے میں عمل میں آئی، جن کا مقصد جنگ بندی، بارڈر کراسنگز کی بحالی اور محصور غزہ کی پٹی میں امداد و ریلیف کی فراہمی کو ممکن بنانا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عیدان الیگزینڈر کی رہائی ان ہی مثبت پیش رفت کا حصہ ہےجو سیاسی کوششوں اور سفارتی دباؤ سے ممکن ہوئی، نہ کہ قابض اسرائیل کی بمباری یا فوجی دباؤ سے ممکن ہوئی ہے۔